ملاقات کے دوران سید حسن نصراللہ نے، استقامت کو علاقے کے توازن میں ایک انتہائی اہم موضوع قرار دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی دشمن اس وقت ایک بحران اور اسٹریٹیجک دباؤ کا شکار ہے اور میدان جنگ میں اپنے کسی بھی ٹارگیٹ کو پورا نہیں کرسکا ہے۔
سید حسن نصراللہ نے اس موقع رہبر انقلاب اسلامی، صدر سید ابراہیم رئیسی اور حکومت اور ایرانی عوام کی جانب سے فلسطین کے مظلوم اور باحوصلہ عوام کی حمایت کی قدردانی کی اور غزہ کے موجودہ حالات کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کے موقف کو واضح، مستحکم اور منفرد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ استقامتی محاذ طاقتور، متحد اور ہماہنگ ہے لہذا ملت فلسطین اور استقامتی محاذ کی کامیابی بھی یقینی ہے۔
اس موقع پر وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیرعبداللہیان نے بھی فلسطینی عوام اور استقامتی محاذ کی حمایت میں اسلامی جمہوریہ ایران کی متحرک سفارتکاری کی تفصیلات پیش کیں اور کہا کہ غزہ کے بحران کے حل اور فلسطین کے معاملے میں استقامتی محاذ کو ایک اہم پوزیشن حاصل ہوگئی ہے جو اس بات کی علامت ہے کہ فلسطین اور علاقے میں استقامتی محاذ ایک مقبول نظام ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اب کسی بھی سیاسی اقدام میں فلسطینی گروہوں اور استقامتی محاذ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اس ملاقات کے دوران سید حسن نصراللہ اور وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیرعبداللہیان نے لبنان کے جنوبی علاقوں کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں بھی گفتگو کی۔
آپ کا تبصرہ